انعام الحق
صالح الدین
Mphil
Abdul Wali Khan University Mardan
مردان
2016
2019
Urdu
نوٹ , یہاں وہ مقالات درج ہیں جن میں مختلف شخصیات کا مجموعی تذکرہ شامل ہے۔
2023-02-16 17:15:59
2023-02-19 12:20:59
1676731302815
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Abdul Wali Khan University Mardan, مردان | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | University of Agriculture, Peshawar, پشاور | |||
PhD | Abdul Wali Khan University Mardan, مردان | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
Mphil | Abdul Wali Khan University, Mardan, Pakistan | |||
PhD | University of Karachi, کراچی | |||
Mphil | Riphah International University, Islamabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | University of Agriculture, Peshawar, پشاور | |||
PhD | University of Karachi, کراچی | |||
PhD | The University of Haripur, ہری پور | |||
PhD | Imperial College Of Business Studies, لاہور | |||
PhD | Federal Urdu University of Arts, Sciences & Technology, اسلام آباد | |||
Mphil | Abdul Wali Khan University Mardan, مردان | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
حدیثِ خواب گویم
سفر نامے کے بنیادی لوازمات میں سے ایک سفر بھی ہے ۔جب کہ اس میں برتی جانے والی پابندیوں میں سب سے اہم فسوں گری اور مبالغے سے اجتناب ہے۔ یہ لوازمات اور پابندیاں کسی اور ملک کے سفر پر نکلے سفر نامہ نگار کے لیے زیادہ مشکل نہ ہوں مگر سفر اگر مصر کا ہو تو سفر نامہ نگار کے لیے یہ دو دھاری تلوار پر چلنے سے کم نہیں۔
مصری تہذیب کی حقیقت جس قدر مسلمہ ہے اس قدر فسوں آمیز۔ یہاں کے نظارے اس حد تک تحیر آمیز ہیں کہ ان پر بات کرنی اور اس پر تحریر کرتے وقت طلسماتی ارتعاش اور فینتاسی سے خود کو الگ کرنا ممکن ہی نہیں ہوتا۔
فوق الفطری ماحول اور فضا، قصہ در قصہ بنیادی حقیقت اور واقعے کے ساتھ ضمنی کہانیاں ،غیر مرئی حقیقت ،انسانوں کے علاوہ جانوروں اور چرند پرند سے منسلک واقعات، مرکزی کرداروں کی غیر معمولی طاقت اور حیثیت ،معاون کرداروں کی فوجِ ظفر موج، مشکلات، رکاوٹوں کاذکر، مذہبی اور دینی عقاید و تجربات ،آسمانی اور انسانی قوانین کا ذکر اور نفاذ غرض وہ تمام لوازمات جو کسی افسانوی تحریر کے خاصے ہوتے ہیں ، مصر پر لکھے سفر نامے کے بنیادی شرائط و لوازم بن جاتے ہیں۔
ان ہی لوازمات کی وجہ سے سفر نامہ داستان اور فسوں گری کا لبادہ اوڑھ لیتا ہے۔ لکھاری تہذیبی، تاریخی اور ذاتی داخلیت کا شکار ہو جاتا ہے۔ مسافر کے ساتھ بھی اس سفر پر کچھ ایسا ہی ہوا۔ جہاں بھی گیا حقیقتیں، حسین تخیل اور سچائیاں فینتاسی کا روپ دھار لیتیں، چاہے یہ حقیقتیں فراعینِ مصر کی ہوں یا یہ سچائیاں وادیٔ سینا کی طلسماتی فضا کی ہوں جہاں ریب و تکذیب کی گنجائش نہ ہوتے ہوئے بھی میری فکر افسوں اور بالعکس فسوں کے ساتھ ابہام و سحر کی خواب...