مسرت بیگم
علاوٴ الدین صدیقی
MA
University of the Punjab
لاہور
1964
Urdu
تعارفِ مدارس , متفرق
2023-02-16 17:15:59
2023-02-16 22:08:49
1676731825290
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
PhD | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | University of Peshawar, پشاور | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
PhD | Bahauddin Zakariya University, Multan, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | University of Poonch, راولاکوٹ | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
PhD | Government College University Faisalabad, Faisalabad, Pakistan | |||
PhD | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
MA | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | National University of Modern Languages, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | National University of Modern Languages, اسلام آباد | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
ڈاکٹرسید محمود
افسوس ہے ڈاکٹر سےّدمحمود بھی رخصت ہوگئے۔وفات کے وقت عمر ۸۲ برس کی تھی۔مرحوم برلن کے پی۔ایچ۔ڈی اورانگلستان سے بارایٹ لاء اور گھر کے بھی بڑے خوشحال تھے۔ لیکن قومی وملّی خدمت کاجذبہ شروع ہی سے تھا اس لیے اولاً تحریکِ خلافت اور پھر تحریکِ آزادی دونوں میں ہراوّل دستہ کے فرد رہے، اس جرم کی پاداش میں کئی مرتبہ جیل گئے اور قید وبند کی سختیاں انگیز کیں پھر قومی حکومت بنی توریاست اورمرکز دونوں میں وزیر رہے۔ کانگرس ورکنگ کمیٹی کے ممبر سالہا سال رہے ۔آل انڈیا کانگرس کمیٹی کے سکریٹری بھی رہ چکے تھے۔اوّل درجہ کے نیشنلسٹ ہونے کے باوجود دل اوردماغ دونوں کھلا رکھتے تھے۔ چنانچہ تقسیم کے بعد مسلسل فسادات ہوئے اور مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی ختم نہیں ہوئی توانہوں نے قومی سطح پراس کاانسداد کرنے کی غرض سے مجلس مشاورت بنائی اور چند سال اس کے صدر کی حیثیت سے ملک کادورہ کیا لیکن جب انہوں نے محسوس کیاکہ ان کے چند رفیق اس پلیٹ فارم کو اپنے فرقہ پر ورانہ مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں تو وہ اس سے الگ ہوگئے لیکن خانہ نشین پھر بھی نہیں ہوئے اورمسلمانوں کی فلاح و بہبود کے کاموں میں حِصّہ لیتے رہے۔مرحوم کا علمی اورادبی ذوق بھی بہت شگفتہ اورشائستہ تھا۔سیاسی مصرفیتوں میں تھوڑا بہت انگریزی اوراردو میں جو کچھ لکھا ہے بہت خوب لکھاہے۔ اخلاقی اعتبارسے نہایت باوضع، بامروت شریف الطبع اورخلیق بزرگ تھے۔ان کی وفات سے ملک میں عموماً اورمسلمانوں میں خصوصاً جوخلا پیدا ہواہے وہ پُرنہیں ہوسکے گا۔اللھم اغفرلہٗ وارحمہ۔ [اکتوبر ۱۹۷۱ء]