نئیر عزیز
محمد اظہار الحق
MA
Gomal University
ڈیرہ اسماعیل خان
2011
Urdu
آثارِ قدیمہ , قصص القرآن
2023-02-16 17:15:59
2023-02-16 22:08:49
1676732274669
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
MA | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
- | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
MA | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
MA | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
- | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
Mphil | Government College University Lahore, لاہور | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
MA | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
BAH | Government College University Lahore, لاہور | |||
BAH | Government College University Lahore, لاہور | |||
BAH | Government College University Lahore, لاہور | |||
Mphil | University of Peshawar, پشاور | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
MA | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
MA | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
شملہ معاہدہ
مسعود راجپوت
یہ 1972ء کی بات ہے ۔لاہور کے ائیر پورٹ پر ملک کے حکومتی اور اپوزیشن کے سرکردہ راہنما خان عبدالولی ،مولانا مفتی محمود شاہ احمد نورانی ،پروفیسر غفور احمد ،سردار شوکت حیات ،گورنر وزرا ئے اعلیٰ ،وفاقی اور صوبائی وزیر بیورو کریٹ بڑی تعداد میں موجود ہیں ۔جو ملک صدر ذوالفقار ولی بھٹو کو ہندوستان روانگی کے وقت ملی یکجہتی اتفاق اور اعتماد کے ساتھ رخصت کر رہے ہیں تاکہ بھارت کو معلوم ہو کہ ایک بڑا سانحہ جو بنگلہ دیش کی صورت میں واقع پذیر ہو ا تھا اس کے علاوہ 5000مربع میل علاقہ 93000جنگی قیدی جو بھارت کی قید میں تھے کے باوجود یہ قوم اب ایک چٹان کی طرح متحد قوم ہے اور اب یہاں فوجی نہیں عوامی حکومت قائم ہے ۔قائد عوام تمام لیڈروں سے گلے ملے اور سب کے اعتماد اور دعائوں کے ساتھ رخصت ہوئے ۔اگلے دن شملہ میں مذکرات کی میز سچ گئی ۔پاکستانی وفد کی قیادت ذوالفقار علی بھٹو کر رہے ہیں جو نیلے لکیر دار سوٹ میں ملبوس ہیں جبکہ بھارتی وفد کی سربراہی اندرا گاندھی کر رہی ہیں ۔جو بنارس کی ساڑھی میں ملبوس ہے ۔بھارتی وفف کا غرور اور تکبر دیکھنے والا ہے کیونکہ وہ جنگ 71ء کا فاتح ہے جبکہ ذوالفقار علی بھٹو خالی ہاتھ ہے ۔مذکرات کئی گھنٹے جاری رہے بات کبھی نبتی تو کبھی بگڑ جاتی ہے بھارت کشمیر سے دستبردار ہو نے اور بنگلہ دیش تسلیم کر نے پر اڑا ہو اہے ۔جبکہ پاکستان دونوں باتوں کے لیے تیار نہیں ۔پاکستان اپنے علاقے اور قیدیوں کی باعزت واپسی چاہتا ہے ۔وفود کے چہروں پر مایوسی ہے ۔دنیا بھر کے اخبار نویس انتظار میں ہیں کہ کیا ہوتا ہے اچانک ذوالفقار علی بھٹو اندرا گاندھی کو لان میں ایک طرف لے جا کر گفتگو کر رہے ہیں تما م لوگ...