منظور الٰہی
محمد ریاض
Mphil
Hazara University Mansehra
مانسہرہ
2010
Urdu
کتب بینی و تعارفِ کتب
2023-02-16 17:15:59
2023-02-19 12:20:59
1676732545673
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
MA | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
جہاں گرد کی واپسی
مسافر قاہرہ کے ہوائی مستقر پر کھڑا اجازت لے رہا تھا ۔وقتِ رخصت ان کی آزردہ دلی مجھ سے دیکھی نہیں جا رہی تھی وطن واپسی کے لیے جہاز کے اڑان بھرنے سے چار گھنٹے پہلے مجھے ائیر پورٹ پہنچنا تھا ۔میں دو گھنٹے مزید پہلے پہنچا تھا ۔دکتورہ بسنت ،احمد صاحب ،، دکتورعلی،دکتورہ شائمہ اور باقی سارے دوستوں کے ساتھ مصر میں چھے دن اس قدر مصروف کہ وقت بیتنے کا احساس ہی نہیں ہوا اور اب رخصتی کے یہ چھے گھنٹے جیسے رک سے گئے ہیں ۔ سب کی محبت اور آنسوئوں سے لبریز آنکھیں میرا راستہ روک رہیں تھیں ۔دکتورہ بسنت کا ’’پھر کب آئو گے ‘‘والے سوال سے میرا پیچھا چھڑانا مشکل تھا۔ دکتورہ شائمہ کا مشورہ کہ ’’نیل کا پانی پی کر جائو جس نے بھی پیا واپس ضرور آیا ‘‘مصر سے میرے تعلق اور مراسم کے ایسے کچے دھاگے ہیں جن کی مضبوط گرفت سے خود کو آزاد کرانا مشکل ہو رہا تھا ۔کہا جاتا ہے کہ اہل مصر بے وفا ہوتے ہیں ،خود غرض ہوتے ہیں، حسب ضرورت و سہولت مراسم رکھتے ہیں مگر میں نے مصر اور اہل مصر کو وفادار انسان دوست اور ملنسار پایا ۔ اگر اہل مصر وفا شعار اور انسان دوست نہ ہوتے تو بازارِ مصر میں فروخت شدہ اور زندانِ زاویرا میں مقید رہنے والے حضرت یوسفؑ اپنے والد حضرت یعقوب ؑ اور اپنے اہل و عیال کو کنعان سے مصر مستقل سکونت کے لیے کیوں بلاتے ۔قاہرہ ائیر پورٹ کی انتظار گاہ کی کھڑکی سے روشن چاند واضح نظر آ رہا تھا یو ں لگ رہا تھا جیسے وادی سینا کے عقب سے چاند نے مصر کو منور کر نے کے لیے اپنے دودھیا اجالے کی پھوار پھینکی ہو ۔میں چشمِ تخیل سے ساحلوں ،ٹیلوں ،وادیوں...