عائشہ علی
محمد شریف شاکرحافظ
MA
Riphah International University, Faisalabad
فیصل آباد
2017
Urdu
فقہی مسائل , متفرق , مجموعہ دیگر کتبِ حدیث , متفرق
2023-02-16 17:15:59
2023-02-17 21:08:06
1676732694714
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
MA | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | OU, اوکاڑہ | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
Mphil | HITEC University Taxila Cantt, ٹیکسلا | |||
PhD | The University of Lahore, لاہور | |||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
PhD | The University of Lahore, لاہور | |||
PhD | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | Al Hamad IslamicUniversity Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
MS | Lahore College for Women University, لاہور | |||
Mphil | University of Agriculture, Peshawar, پشاور | |||
PhD | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
BAH | Government College University Lahore, لاہور | |||
BS | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | University of Peshawar, پشاور | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
معاشرے کی بنیادی اکائی فردہے اور معاشرہ مختلف افراد کے میل جول ، رہن سہن ، مشترکہ مفادات اور روحانی و مادی ضروریات کے تحفظ کے لئے وجود میں آتا ہے ۔ جب معاشرے کا ہر فرد اپنی تمام ضروریا ت کی انجام دہی خود نہیں کر سکتا ،تو ریاست تمام ذمہ داریوں کو مشترکہ طور پر لوگوں کی صلاحیت ، قابلیت اور تعلیم کے مطابق تقسیم کر دیتا ہے ، جس سے معاشرے کی تمام ضروریات پوری ہوتی ہیں ۔یہ سب لوگ اجتماعی طور پر معاشرے کے تمام امور انجام دے رہے ہوتے ہیں ۔ اب اکیلا فرد تو اتنے سارےکا م سرانجام نہیں دے سکتا۔ اسی طرح معاشرے کے مقتدر ، بااختیار اور تعلیم یا فتہ اہل افراد اکٹھے مل کر اپنی خدادادصلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے پورے معاشرے کی اصلاح و تعمیر کا بھی فریضہ ادا کرتے نظر آتے ہیں ، جیسا کہ اسلامی معاشرےکا قیام، اسلامی قوانین کا نفاذ ، امن وامان کا قیام ، ذرائع ابلاغ کا درست استعمال اور علمائے کرام و خانقاہی نظام کا کردار وغیرہ۔ قوانین حدودو قصاص کے نفاذ کے حوالے سے معاشرہ ریاست کے بغیر یہ قوانین خود نافذ نہیں کر سکتا ، البتہ معاشرہ اسلامی حکومت کے قیام اور معاشرتی اصلاح کے حوالے سے جدو جہد کر سکتا ہے ۔ لہذا امت مسلمہ کی اجتماعی ذمہ داریوں کی بجاآوری امت کے تمام افراد کے لئے فرض کفایہ ہے۔ درحقیقت حد ودکا نفاذ اسلامی حکومت کے قیام سے مشروط ہے اورحاکم وقت یا اس کا نمائندہ ہی حد کا نفاذ کر سکتا ہے ،جیساکہ سورۃ النور کی آیت نمبر دو کی تفسیر کرتے ہوئے علامہ قرطبی لکھتے ہیں
"الْخِطَابُ لِلْمُسْلِمِينَ، لِأَنَّ إِقَامَةَ مَرَاسِمِ الدِّينِ وَاجِبَةٌ عَلَى الْمُسْلِمِينَ، ثُمَّ الْإِمَامُ يَنُوبُ عَنْهُمْ، إِذْ لَا يُمْكِنُهُمُ الِاجْتِمَاعُ عَلَى إِقَامَةِ الْحُدُودِ." 389
"یہ خطاب تمام مسلمانوں سے ہے اس لیے...