سعدیہ سرور
محمود اختر حافظ
MA
University of the Punjab
لاہور
2013
Urdu
ایمان باللہ , توحید , تعارف تفاسیر , جواہر القرآن , تعارف تفاسیر , ضیاء القرآن
2023-02-16 17:15:59
2023-02-16 22:08:49
1676733090289
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | University of Agriculture, Peshawar, پشاور | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Government College University Lahore, لاہور | |||
Mphil | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
BAH | Government College University Lahore, لاہور | |||
Mphil | University of Sargodha, سرگودھا | |||
Mphil | Qurtuba University of Science and Information Technology, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
MA | University of Gujrat, گجرات | |||
MA | University of Gujrat, گجرات | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | Government College University Lahore, لاہور | |||
Mphil | Qurtuba University of Science and Information Technology, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
Mphil | Lahore Garrison University, لاہور | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
سید حسین
دوسرا بڑا حادثہ مسٹر سیدحسین کی وفات ہے، مرحوم ہندوستان کی تحریک آزادی کے دور اول کی یادگار، انگریزی زبان کے بہترین خطیب و انشا پرداز اور نامور صحافی تھے، عرصہ تک الہ آباد کے مشہور پرانے اخبار انڈیپنڈنٹ کے اڈیٹر رہے، پھر وفد خلافت میں لندن گئے اور غالباً وہیں سے امریکہ چلے گئے اور پچیس تیس سال تک وہاں اپنے قلم و زبان سے ہندوستان کی خدمت کرتے رہے اور امریکہ کے سیاسی اور صحافتی حلقوں میں بڑا نام پیدا کیا، ہندوستان کی آزادی کے بعد وطن واپس آئے اور نومبر ۱۹۴۷ء میں حکومت ہند کی جانب سے مصر کے سفیر بناکر بھیجے گئے، اور وہیں گذشتہ فروری میں انتقال کیا، آئندہ مسلمانوں میں ایسے صاحب کمال مشکل سے پیدا ہوں گے، اﷲ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے، ان کی وفات پر ہندوستان کے اکابر کی خاموشی حیرت انگیز ہے۔
(شاہ معین الدین ندوی، مارچ ۱۹۴۹ء)
سیّد حسین کی موت
۲۵؍ فروری ۱۹۴۹ء کی رات کو ۹ بجے ریڈیو نے خبر سنائی کہ ہندوستانی سفیر متعین مصر سید حسین نے وفات پائی، دوسرے دن شاہانہ تزک و احتشام سے سرکاری طور سے ان کی تدفین عمل میں آئی، جنازہ میں شاہ فاروق نے شرکت کی اور بعض علمائے ازہر نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی۔
شاید لوگوں کو یاد ہوکہ ۱۹۲۰ء میں ہندوستان سے مجلس خلافت کا جو وفد یورپ بھیجا گیا تھا، اس کے ابتدائی ممبر تین تھے، محمد علی مرحوم، سید حسین اور سید سلیمان ندوی اور اس کے بعد شیخ مشیر حسین قدوائی اور ابوالقاسم (بنگال کے نامور لیڈر) بھی شامل ہوگئے، افسوس کے اس وقت راقم کے سوا سب ہی جنت کو سدھارے، اس وفد کے سکریٹری حسین محمد حیات صاحب تھے، جو بحمداﷲ اس وقت بھی بقید حیات ہیں اور یہیں بھوپال میں اعلیٰ حضرت فرمانروائے بھوپال...