مجاہد شاہ،میاں
نیاز محمد
Mphil
Abdul Wali Khan University Mardan
مردان
2017
Urdu
بدھ مت , عیسائیت , معاشرت , اخلاقیات
2023-02-16 17:15:59
2023-02-19 12:20:59
1676733573224
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Abdul Wali Khan University Mardan, مردان | |||
MA | National University of Modern Languages, اسلام آباد | |||
Mphil | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
Mphil | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
MA | National University of Modern Languages, اسلام آباد | |||
MA | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | Government College University Lahore, لاہور | |||
Mphil | Minhaj University Lahore, Lahore, Pakistan | |||
Mphil /PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
BAH | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
BAH | Government College University Lahore, لاہور | |||
Mphil | University of Sargodha, سرگودھا | |||
BS | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
PhD | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
MA | Minhaj University Lahore, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | Women University, Mardan, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
کلرکوں کا غیر منصفانہ رویہ
مصنف نے ناول میں ایسے کلرکوں کا ذکر کیا ہے جو سالہاسال سیٹ پر براجمان رہتے ہیں اور کام بھی کوئی نہیں کرتے۔ ولیم ایسے کلرکوں کو سخت ناپسند کرتا تھا اور بات پہ بات وہ اپنے کلرک نجیب شاہ کو اس کے حلیہ کے بارے میں آگاہ کرتا رہتاتھا۔ مگر نجیب شاہ پہ اس کا کوئی اثر نہ تھا۔ولیم کا خیال تھا کہ شاید پندرہ سال کے بعد تمام کلرک ایک جیسے ہی دکھنے لگتے ہیں۔مصنف نے دونوں کرداروں کے ذریعے کلرکوں کا طریقہ کار بتایا ہے۔ ان کا رہن ،سہن آدھے سر سے گنجے پیٹ ضرورت سے زیادہ باہر جو مسلسل بیٹھے رہنے کی وجہ سے باہر نکل آیا ہوا تھا، عینک کے شیشے موٹے موٹے جو کہ کبھی صاف بھی نہیں کرتے یا پھر سر کا تیل عینک کے شیشوں کا دھندلائے رکھتا ہے۔یاکچھ اس طرح سے مصنف بات کو رخ دیتے ہیں کہ کلرک چاہتا ہے کہ عینک صاف نہ ہونا ہی بہتر ہے۔ بے رونق چہرہ ایک تو ایماندار نہ ہونا اور دوسرا چہرہ مسلسل استرے کے استعمال سے اس قدر سخت کہ کراہت کا احساس ہوتا ہے اور سب سے زیادہ کراہت کا احساس تب ہوتا ہے جب ناک کے بال بھی نتھوں سے باہر جھانک رہے ہوتے ہیں۔کلرک دیہی علاقوں میں یہ عہدہ سرکاری ملازمین کی نچلی سطح پر ہوتا ہے۔اگر برطانوی حکومت کی بات کی جائے تو انھیں ولیج افسر کہا جاتا تھااور یہ انتہائی با اثر ہوتے تھے کہ تاریخ میں یہ لوگ حکومت کے لیے کان اور آنکھ کا کام کرتے تھے۔دیہات میں زمینی کاروائی اور دیکھ بھال والا ہوتا ہے۔ماضی میں بھی یہ لوگ اتنے با اثر رہے ہیں ،موجودہ صورتحال میں بھی انہیں زیادہ اثرورسوخ مل گیا ہے اور یہ لوگوں کا ایسے فائدہ اٹھاتے...