باب اول:تحقیق
باب دوم: لغت و فرہنگ سازی(بنیادی مباحث)
باب سوم: خواجہ حید ر علی آتش(سوانح و شخصیت)
باب چہارم: آتش کی شاعری کا فکری و فنی اور لسانی جائزہ
باب پنجم: فہرنگ کلیات ِ آتشؔ:تحقیقی و تنقیدی جائزہ
باب ششم:مآحصل
کتابیات
خواجہ حیدر علی آتش کا شمار کلاسیکی غزل گوشعرا میں سر فہرست ہے۔ آتش نے اردو غزل کی صنف کے اپنے زمانہ کے ہم عصر شعرا کے مقابلے میں متعبر انداز میں جذبات و احساسات کے لائق بنایا۔ آتش نے زبان کے سُقم کو دور کیا اور اسے فارسی کے مقابلے میں زیادہ سہل،آسان اور اظہار و ابلاغ کا ذریعہ قرار دیا۔ آتش کے کلام میں علم بیان اور بدیع کے جملہ عناصر زیرِ بحث ہیں۔ میرے اس مقالہ میں آتش کی فکری و فنی اور لسانی خدمات کے حوالے سے تحقیقی و تنقیدی جائزہ لینے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس مقالہ کے ذریعے آتش کے دیوان غزلیات کی تمام تر لفظیات، تراکیب،تلمیحات اور محاورات وغیرہ کا فرہنگ ترتیب دیا گیا ہے۔ آتش نے الفاظ کا استعمال جس قدر تنوع کے ساتھ کیا ہے۔اس پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ آتش ناسخ سے زیادہ زبان شناس اور لکھنو کی شعری روایت کا صحیح نمایندہ ہے۔