Search or add a thesis

Advanced Search (Beta)
Home > حکمران سے تعلقات کے ضوابط : سامی ادیان کا تقابلی جائزہ

حکمران سے تعلقات کے ضوابط : سامی ادیان کا تقابلی جائزہ

Thesis Info

Author

عثمان شفیق

Supervisor

احسان الرحمٰن غوری

Department

Islamic Studies

Program

Mphil

Institute

University of The Punjab

Institute Type

Public

Campus Location

Main

City

Lahore

Province

Punjab

Country

Pakistan

Degree Starting Year

2018

Degree End Year

2020

Viva Year

2020

Thesis Completing Year

2020

Thesis Completion Status

Completed

Page

191

Subject

Comparative Religions

Language

Urdu

Keywords

سامی ادیان، حکمران، تعلقات، ضوابط، تقابلی جائزہ
Comparative Study of religions, Rulers, Discipline

Added

2024-12-28 14:35:59

Modified

2025-01-12 15:18:36

ARI ID

1736677116582

Similar


الحمدللہ والصلوٰۃ والسلام علی رسول اللہ و علی آلہ و اصحابہ اما بعد! اللہ تعالیٰ نے انسانیت کی رشد و ہدایت اور رہنمائی کے لیے مختلف اوقات میں انبیاء و رسل کا سلسلہ پے در پے جاری و ساری رکھا ، انبیاء کرام نے انہیں دینی رہنمائی کے ساتھ ساتھ معاشرتی تعلیمات سے بھی آگاہ فرمایا اور ان کی قیادت و سیادت کی ذمہ داری بھی ادا کی ۔ اللہ تعالیٰ نے داؤد ؑ اور سلیمان ؑ کو نبوت کے ساتھ ساتھ منصبِ حکمرانی سے بھی سرفراز کیا تھا ۔ سامی ادیان میں اس کی بخوبی وضاحت موجود ہے ۔کسی بھی ملک یا قوم کی فلاح و بہبود کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ نظم و ضبط کے تحت زندگی بسر کرتے ہوں ۔حکومت و رعایا کے باہمی تعلقات حساس بھی ہیں اور لازم و ملزوم بھی ۔ ہر شخص ان دونوں میں سے کسی نا کسی گروہ میں شامل ہے یا تو اس کا شمار رعایا میں ہوتا ہے یا حکومت میں ۔ ایک کامیاب اور ترقی یافتہ ریاست کے لئے ضروری ہے کہ ان دونوں کے آپس میں گہرے اور مضبوط رواسم ہوں اور ان تعلقات کی بنیاد خیر خواہی پر مبنی ہو۔ اسی ضمن میں حکمران کے ساتھ تعلقات کے ضوابط کو اہل ِ کتاب کی سیاسی تعلیمات کی نصوص کی روشنی میں پیش کرنے کی جسارت کا ارادہ کیا ہے۔ اس حساس اور اہم موضوع پر سامی ادیان کی تعلیمات میں موازنہ کر کے اس موضوع کے بعض حصوں کو واضح کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ حکمران اور عوام اپنے مابین تعلقات میں اللہ کی طرف سے ملنے والی رہنمائی حاصل کر کے صحیح راستے پر گامزن ہو سکیں اور ریاست دن بدن ترقی کی منازل طے کر سکے ۔حاکمیت ِ اعلیٰ کا تصور ، حکمران کی تعیین اور حکمران و عوام کے حقوق و فرائض کو اہلِ کتاب کی سیاسی تعلیمات کی نصوص کے ساتھ بیان کیا جائے گا تاکہ اس مسئلہ کی اہمیت اجاگر ہو سکے ۔ بالخصوص اسلام میں اس موضوع پر سیر حاصل تعلیمات و ہدایات موجود ہیں جبکہ بالعموم ہمارے معاشرے میں اس موضوع پر تعلیم و تربیت کا فقدان ہے ۔ اس خلیج کو کچھ نا کچھ دور کرنے کے لئےمیں نے اس موضوع کا انتخاب کیا ۔
Loading...
Loading...

Similar News

Loading...

Similar Articles

Loading...

Similar Article Headings

Loading...