Home
Add
Get on Google Play
Home
> Edit
Add/Update Thesis
Title*
Author's Name*
Supervisor's Name
Abstract
مقدمہ دین فہمی کے لیے جہاں قرآن و حدیث کا علم کلیدی کردار اداء کرتا ہے وہیں حدیث فہمی میں درایت حدیث ایک بنیادی امر ہےاور درایت حدیث اس وقت تک ممکن نہیں جب تک علم اسباب ورودِ حدیث،علم فقہ الحدیث ، علم مشکل الحدیث کے ساتھ ساتھ علم ناسخ و منسوخ الحدیث کا فہم حاصل نہ ہو،بلکہ حضرت ابو عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ »مر علی علیٰ قاص فقال أتعرف الناسخ من المنسوخ؟ قال لا قال ھلکت و أھلکت«( ) ’’حضرت علی رضی اللہ عنہ کا گزر ایک قصہ گو کے پاس سے ہوا تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے پوچھا کیا تمہیں ناسخ و منسوخ کا علم ہے انہوں نے عرض کیا نہیں تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا تو خود بھی ہلاک ہوا اور ہلاک کررہا ہے‘‘۔ یعنی کسی بھی فن کے ناسخ و منسوخ کے علم کے بنا اس فن میں جد وجہد کرنا ہلاکت کے مانند ہے۔ کیونکہ اگر وہ ناسخ و منسوخ کے علم سے عاری رہتے ہوئے منسوخ روایت کی ترویج کرتا رہے تو یہ اس کے لیے دارین میں محرومی کا باعث ہو گا۔ یہاں یہ اشکال دور کرنا بھی ضروری ہےکہ نسخ اور نظر ثانی ہم معنیٰ نہیں بلکہ اس میں واضح فرق موجود جیسے نسخ میں ایک حکم کو دوسرے حکم سے بدل دیا جاتا ہے مثال کے طور پر پہلے ایک چیز جائز تھی پھر ناجائز قرار پا جاتی ہے یا اس کے برعکس ہو تاہے، البتہ نظر ثانی یہ ہے کہ آدمی پہلے ایک کام کا ارادہ کرے پھر اس کو ترک کر دے مثال کے طور پہ ایک آدمی سوچے کہ فلاں شخص کی طرف جاؤں پھر سوچے کہ اس کے پاس نہ جانا بہتر ہے تو اپنے فعل سے رک جائے یہ صرف انسانوں کے ساتھ ہی پیش آتا ہے اس فرق کی وضاحت یوں ہے کہ نسخ میں شارع کے علم میں یہ بات موجود ہے کہ جو حکم دیا جا رہا ہے وہ کتنے عرصے پہ محیط ہو گا جبکہ نظر ثانی کرنے واے کو اس کا علم نہیں ہوتا بلکہ اس کے لیے پہلا کام بھی اٹل ہی ہوتا ہے ۔( ) ایک اور اشکال کی وضاحت کر دوں کہ نسخ کا وجود حضور نبی آخر الزمان ﷺ کی اختراع نہیں بلکہ آنحضرت ﷺ کی بعثت سے قبل والے سماوی ادیان میں اس کے وجود کے شواہد موجود ہیں جیسا کہ خالق کائنات اللہ رب العزت نے لاریب کتاب قرآن مجید میں ارشاد فرمایا: ﴿فَبِظُلْمٍ مِّنَ الَّذِیْنَ ہَادُوْا حَرَّمْنَا عَلَیْہِمْ طَیِّبٰتٍ اُحِلَّتْ لَہُمْ وَ بِصَدِّہِمْ عَنْ سَبِیْلِ اللہِ کَثِیرًا ﴾ ( ) ’’تو یہودیوں کے بڑے ظلم کے سبب ہم نے وہ بعض ستھری چیزیں کہ اُن کے لئے حلال تھیں ، اُن پر حرام فرمادیں اور اس لئے کہ انہوں نے بہتوں کو اللہ کی راہ سے روکا۔‘‘ تو ثابت ہوا کہ نسخ یہودیوں کے ہاں بھی موجود تھا کہ حلال چیزوں کی حلت کو منسوخ کرنے کے لیے حکم حرمت نازل ہوا۔ حدیث کے ناسخ و منسوخ کا علم مشکل ترین مہم ہے۔ زہری کہتے ہیں، ’’حدیث کے ناسخ و منسوخ کا علم حاصل کرنے کی کوشش نے اہل علم کو تھکا دیا ہے۔‘‘اس علم کے سب سے مشہور ماہر امام شافعی ہیں۔ وہ اس کام میں ید طولی رکھتے تھے اور دوسروں کی نسبت اس میدان میں بہت آگے تھے۔ امام شافعی جب مصر چلے گئے تو امام احمد بن حنبل نے ابن وارہ سے کہا، ’’کیا آپ نے شافعی کی کتب لکھ رکھی ہیں؟‘‘انہوں نے کہا،’’جی نہیں۔‘‘ امام احمد کہنے لگے، ’’یہ تو آپ نے بڑی غلطی کی۔ ہم میں سے کوئی مجمل و مفسر اور حدیث کے ناسخ و منسوخ کا علم نہیں رکھتا تھا۔ جب ہم امام شافعی کے ساتھ بیٹھنے لگے تو ہمیں یہ چیزیں معلوم ہوئیں۔‘‘( ) اس موضوع کی اہمیت کے پیش نظر علامہ حازمی رحمۃ اللہ علیہ اپنی شہرہ آفاق کتاب الاعتبا ر میں لکھتے ہیں کہ ’’ثم ھذا الفن من تتمات الاجتہاد ، اذا الرکن الاعظم فی باب الاجتہاد معرفۃ النقل و من فوائد معرفت النقل الناسخ والمنسوخ ‘‘ ( ) ’’یہ اجتہاد کا بھی تتمہ ہے کہ اجتہاد کے باب کا اہم رکن دلائل نقلیہ کی معرفت ہے اور دلائل نقلیہ کی پہچان ناسخ و منسوخ کے علم کے بغیرنامکمل ہے۔‘‘ اتنا اہم اور دقیق موضوع اس پر اردو زبان میں اتنا کام موجود ہی نہیں تھاجو قارئین و محققین کے لیے کافی و وافی ہو تو راقم نے اس موضوع پر ایم فل کی سطح کا مقالہ لکھ کر آئندہ آنے والے محققین کے لیے ایک راستہ اور میدان مہیا کیا ہے البتہ اس موضوع کا ایک اہم پہلو تاحال تشنہ ہے جو کہ دوران تحقیق واضح ہوا اور وہ ہے اصولیین کی ابحاث ،میرا عنوان چونکہ علم حدیث کی حدود میں تھا جس کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرنے کی بھرپور کوشش کی، آخر میں بارگاہ لم یزل میں دعا گو ہوں کہ وہ اس کو قبول فرما کر میرے لیے ذریعہ نجات بنائے۔ مقالہ نگار محمد حسنین رضا
Subject/Specialization
Language
Program
Faculty/Department's Name
Institute Name
Univeristy Type
Public
Private
Campus (if any)
Institute Affiliation Inforamtion (if any)
City where institute is located
Province
Country
Degree Starting Year
Degree Completion Year
Year of Viva Voce Exam
Thesis Completion Year
Thesis Status
Completed
Incomplete
Number of Pages
Urdu Keywords
English Keywords
Link
Select Category
Religious Studies
Social Sciences & Humanities
Science
Technology
Any other inforamtion you want to share such as Table of Contents, Conclusion.
فہرست موضوعات موضوعات صفحہ نمبر باب اول : نسخ کا تعارف ، شرائط اور اقسام فصل اول : نسخ کا تعارف 3 • نسخ کا لغوی مفہوم 3 • نسخ کا اصطلاحی مفہوم 6 • متقدمین کے نزدیک نسخ کا مفہوم 6 • مفسرین کے نزدیک نسخ کا مفہوم 10 • جمہور کی نسخ سے مراد 11 • احناف کے نزدیک نسخ کا معنیٰ 13 • جمہور علماء اور علماء احناف کی تعریفات میں فرق 14 • ناسخ و منسوخ کا علم کیسے ہوتا ہے؟ 15 • احادیث نسخ کی تعداد 18 فصل دوم: نسخ کی شرائط 20 فصل سوم: نسخ کی اقسام 22 • نسخ القرآن بالقرآن 22 • نسخ القرآن بالسنۃ 26 • نسخ السنۃ با لقرآن 27 • نسخ السنۃ بالسنۃ 28 باب دوم: نسخ حدیث کی مختلف صورتیں فصل اول : تواتر و احاد کے اعتبار سے نسخ 31 • متواتر کا متواتر سے نسخ 31 • متواتر کا آحاد سے نسخ 32 • آحاد کا آحاد سے نسخ 37 • آحاد کا متواتر سے نسخ 39 فصل دوم: قول و فعل کے اعتبار کے نسخ • حدیث قولی سے حدیث فعلی کا نسخ 40 • حدیث فعلی سے فعلی کا نسخ 41 • حدیث فعلی کا حدیث قولی سے نسخ 42 • حدیث قولی کاحدیث فعلی سے نسخ 44 • بظاہر متضاد صحیح احادیث کے درمیان تطبیق 47 • حدیث قولی کا حدیث قولی سے تعارض 47 • حدیث قولی کا حدیث فعلی سے تعارض 49 • حدیث فعلی کا حدیث فعلی سے تعارض 51 باب سوم: نسخ حدیث میں اختلافات کا جائزہ فصل اول : محدثین کے اختلافات کا جائزہ 56 • پہلامسئلہ:پاؤں پر مسح کا بیان 56 • دوسرا مسئلہ:تیمم والے کا باوضو لوگوں کی امامت کرنا 61 فصل دوم: فقہا کے اختلافات کاجائزہ 66 • پہلا مسئلہ:جنازے کودیکھ کر قیام 66 • دوسرا مسئلہ:قربانی کاگوشت جمع کر نا 71 • تیسرا مسئلہ: روزوں کی فرضیت 76 • چوتھا مسئلہ:پالتوگدھوں کا گوشت کھانے کی ممانعت 81 • پانچواں مسئلہ: آلہ تناسل کو چھونے سےفرضیت وضو 85 • چھٹا مسئلہ:سانپوں کو مارنے کا بیان 88 • ساتواں مسئلہ:پیشاب یا پاخانہ کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ یا پشت کرنا 93 • آٹھواں مسئلہ: دم کرنا کی ممانعت و رخصت کی بحث 98 • نتائج و خلاصہ بحث 103 • سفارشات 114 • فہارس 116 • مصادر و مراجع 132
Your email address*