Home
Add
Get on Google Play
Home
> Edit
Add/Update Thesis
Title*
Author's Name*
Supervisor's Name
Abstract
الحمدللہ رب العالمین والصلوٰۃ والسلام علی اشرف الانبیاء و المرسلین محمد رحمۃ للعالمین و علی آلہ و اصحابہ اجمعین اما بعد! انسانی تاریخ کی ابتدا سے آج تک کوئی ایسی مثال نہیں ملتی کہ کوئی ملک،ریاست،قوم یا قبیلہ نگران یا حکمران کے بغیرہی اطمینان و سکون کے ساتھ زندگی بسر کرتا رہا ہو ۔ جہاں لوگ یا عوام ہوں وہاں کوئی نا کوئی ان کا ذمہ دار یا امیر ضرور ہوتا ہے ۔پس حکمران اور رعایاا یک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں ،لہٰذا ضروری ہے کہ ان کے باہمی تعلقات کے ضوابط کو وضاحت سے بیان کیا جائے ۔اس ضمن میں حکمران پر جو ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں اور دوسری طرف رعایا نے جن تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہے یعنی باہمی حقوق و فرائض کی وضاحت باہمی تعلقات کے ضوابط کو واضح کرتی ہے ۔ اسلام اپنے نقطۂ نظر میں حکمران اور رعایا کے باہمی تعلقات میں ٹھوس اور مضبوط ترین ضوابط مقرر کرتا ہے ۔بات پسندیدہ ہو یاناپسند،حکم پر عمل مشکل ہو یا آسان ، انسان کو اس کا حق مل رہا ہو یا کسی دوسرے کو اس پر ترجیح دی جارہی ہو بہ ہر صورت اسلام رعا یا کو اصولِ اطاعت پر کاربند کرتا ہے ۔حکمران کا ظاہری قد کاٹھ انتہائی جاذبِ نظرہو یا اس حد تک گھٹیا کہ ناک تک کٹی ہو ،رنگ سیاہ اور کالا ہو،حسب و نسب میں حبشی غلام ہو اس سب کے باوجود رعایا کے لیے جو ضابطہ اسلام نے مقرر کیا وہ ’’السمع و الطاعۃ‘‘ ہے ۔ دوسری طرف حکمران کو یہ تعلیم دی گئی کہ وہ رعایا کو امن و سکون،عدل و انصاف اور بنیادی ضروریاتِ زندگی سے بہرہ ور کرے ، ان کی اخلاقی و دینی تعلیم و تربیت کے لیے اقدامات اٹھائے اور ان کے ہر طرح کے حق کو ادا کرنے کے لیے ممکن حد تک کوشاں رہے ۔ اسلام اور دوسر ے سامی ادیان کے علاوہ غیر سامی ادیان بھی حکمران کے ساتھ تعلقات کے ضوابط بالصراحت بیان کرتے ہیں ۔ چناچے اس مقالے میں انہی ضوابط کو پیش کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ غیر سامی ادیان میں سے ہم نے ان مذاہب کا انتخاب کیا ہے جن کی عالمی سطح پر پیروی کی جاتی ہے ،سیاسی و معاشرتی اعتبار سے جن کی بین الاقوامی حیثیت ہے،نظام سیاست جن کا باقاعدہ موضوع ہے یا ان کی تعلیمات سے اخذ کیا جاسکتا ہے ۔چناچے ہم اس بارے ہندو مت ،کنفیوشس ازم، تاؤ ازم ،بدھ مت کی تعلیمات کا جائزہ پیش کریں گے۔ہماری کوشش ہو گی کہ اپنے مقالے میں اختصار و جامعیت کا بھرپور لحاظ رکھیں ، اپنے موضوع کے دائرۂ کار میں رہتے ہوئے حشو و زوائد سے بالکل اجتناب کریں اور جس حد تک ممکن ہو مذاہب کے بنیادی مصادر سے ہی دلائل و اقتباسات نقل کریں ۔
Subject/Specialization
Language
Program
Faculty/Department's Name
Institute Name
Univeristy Type
Public
Private
Campus (if any)
Institute Affiliation Inforamtion (if any)
City where institute is located
Province
Country
Degree Starting Year
Degree Completion Year
Year of Viva Voce Exam
Thesis Completion Year
Thesis Status
Completed
Incomplete
Number of Pages
Urdu Keywords
English Keywords
Link
Select Category
Religious Studies
Social Sciences & Humanities
Science
Technology
Any other inforamtion you want to share such as Table of Contents, Conclusion.
Your email address*