Siddiquah, Aishah
PhD
University of the Punjab
Lahore
Punjab
Pakistan
2009
Completed
Education
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/1635
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724609412
والیۂ بھوپال سلطان جہاں بیگم
خادمہ ملت و مخدومہ امت کا ماتم
علیا حضرت سلطان جہان بیگم سابق فرمانرواے کشور بھوپال جن کے نامِ نامی کے ساتھ ہمیشہ قلم کو یہ لکھنے کی عادت تھی کہ خلداﷲ ملکھا، خدا ان کی حکومت ہمیشہ قائم رکھے، اب وہاں کوسدھاریں جہاں کی حکومت واقعاً ہمیشہ ہے، اﷲ تعالیٰ ان کو اپنی مغفرت کی لازوال دولت، اور اپنی رضا و خوشنودی کی غیر فانی سلطنت عطا فرمائے۔
علیا حضرت کی وفات ایک ایسا سانحہ ہے جس کا ماتم نہ صرف بھوپال، نہ صرف ہندوستان نہ صرف مسلمان بلکہ تمام دنیا کررہی ہے، اور کرے گی وہ نہ صرف اسلام کی بلکہ مشرق کی وہ آخری تاجدار خاتون تھیں جن کے کارناموں پرمرد سلاطین اور امراء بھی رشک کرسکتے ہیں، ان کا دور حکومت جو تیس ۳۰ سال سے کم نہیں رہا بھوپال کی تاریخ کا زرین عہد ہے۔
سلطانہ مرحومہ مشرقی و مغربی تعلیم و تمدن کا ایسا مجمع البحرین تھیں، جو آج مصلحین امت کا آئیڈیل ہے، اُن کی مشرقی تعلیم پوری اور مغربی واقفیت بقدر ضرورت تھی، وہ نہ صرف فرمانرواتھیں، بلکہ ہندوستانی خواتین کی رہنما مسلمانوں کی واحد یونیورسٹی کی رئیسۂ علیا، مذہبی تعلیم کی سب سے بڑی حامی، مذہبی علوم و فنون کی سب سے بڑی سرپرست ہندوستان کی معتدل نسوانی اصلاحات کی سب سے بڑی مبلغ، مسلمان عورتوں میں سب سے بڑی کثیرالتصانیف اور سب سے بہتر مقررہ، لیکن ان ہر قسم کے انتظامی، اصلاحی، ملکی، علمی اور تعلیمی کارناموں سے بڑھ کر اُن کا حقیقی شرف، اُن کی مذہبی گرویدگی، دینی عقیدت اور ایمانی جوش و ولولہ تھا۔
وہ ہر قومی و مذہبی و علمی تحریک پر سب سے پہلے لبیک کہتی تھیں، اور اُس کے لئے عملی قدم اٹھاتی تھیں، مسلم یونیورسٹی، مدرسۂ دیوبند، دارالعلوم ندوہ، اور ووکنگ مشن چھوٹے بڑے بیسیوں تعلیمی...