Ms. Gull-I-Hina Aslam
PhD
Government College University
Lahore
Punjab
Pakistan
2016
Completed
History & geography
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/13117/1/Gull-i-Hina_aslam_History_HSR_2016_GCU_Lahore_20.8.2018.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724985690
آج کے بچے کی خواہشات
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز سامعین اور میرے ہم مکتب شاہینو! آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کی دعوت دی گئی ہے وہ ہے:’’آج کے بچے کی خواہشات‘‘
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے مِرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے
صاحبِ صدر!
خواہش، تمنا ، آرزو ایسے الفاظ ہیں جو کسی نہ کسی شکل میں انسان کے ساتھ وابستہ رہتے ہیں۔ زندگی کے ابتدائی ایّام سے لے کر تادمِ زیست کوئی ذی روح اس سے بے نیاز نہیں ہوسکتا، کسی کا قد چھوٹا ہو یا کسی کا قد سرو قد کے مماثل ہو، کوئی دبلا پتلا ہو یا کوئی لحیم شحیم، کسی کا رنگ سیاہ ہو یا کسی کا سرخ و سفید خواہش کے معاملہ میں سب میں اشتراک پایا جاتا ہے۔
صدرِذی وقار!
خواہش ہر ایک میں ہوتی ہے خواہ نوعیت کے اعتبار سے اختلاف ہی کیوں نہ ہو، عالمِ شباب میں خواہش اور تمناؤں کا سمندر جوبن پر ہوتا ہے، اس زمانے میں اُٹھتی ہوئی موجوں کا جو بن دیکھنے کے قابل ہوتا ہے، اسی دور میں نوجوان پہاڑوں کا سینہ چیرکر نہر نکالنے کا جذبہ رکھتے ہیں ، عمر رسیدہ حضرات کی خواہش منفرد ہوتی ہے۔
محترم صدر!
بالکل اسی طرح بچے کی خواہشات ہوتی ہیں، شیر خوارگی میں بچے کی خواہش مختلف ہوتی ہے وہ صرف ماں کی مامتاحاصل کرنے کا متمنی ہوتا ہے، اس کی عظیم سے عظیم تر خواہش ماں کے ساتھ لیٹنا، ماں کی لوری سننا، بے معنی آواز یں نکال کر ماں کو دودھ پلانے کا احساس دلانا ہوتی ہے۔ شیر خوارگی کی عمر سے نکلتا ہے تو اس کی خواہش میں تبدیلی رونما ہونا شروع ہو جاتی ہے۔...