Fahim Arshad
PhD
University of Agriculture
Faisalabad
Punjab
Pakistan
2014
Completed
Natural Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/893
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725420335
ارادھنا
ساعت نایاب میں!
معانیوں کے شباب میں۔۔۔سبز بارشوں کے سحاب میں!
جذبات کی خوشبو۔۔۔چشم عہد وفا میں!
روایتوں کے تلازمے میں۔۔۔آپؐ کے نام سے زندگی ہے
آپؐ محبوب رب العالمین ۔۔۔آپؐ رحمت اللعالمین ہیں
آپؐ کے نسب نامے کا ورد کرتے ہوئے!
وجد انگیز قوسوں کا ذکر کرتے ہوئے!
زعفرانی لحن کو۔۔۔گلاب کے بانکپن کو!
رشتۂ لکنت سے منسلک!
آگ کا تاثیر توریت میں ڈوبا ناول پڑھتا ہوں!
مکہ سے مدینہ کا سفر نامہ پڑھتے ہوئے !
غارِ ثور میں گونجتی نثری نظمیں سناتا ہوں
میں تو بس صبح و شام !
آپؐ کی بارگاہ میں درود و سلام پیش کرتا رہتا ہوں
آپؐ کا نام میری بندگی ۔۔۔زندگی ہے
آپؐ محبو ب رب العالمین ۔۔۔آپؐ رحمت اللعالمین ہیں
آپؐ شافعِ محشر۔۔۔آپؐ حبیبِ خدا!
صلِ علیٰ۔۔۔صلِ علیٰ۔۔۔صلِ علیٰ
بہلول کافی دنوں سے حالتِ سفر میں تھا۔ میں بھی اُس کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے کی کوشش میں گرمی کے تشدد اور صحرائی ہوائوں کے رقص سے بے حال تھا۔ جب سے بہلول کو پتہ چلا تھا ۔۔۔ کہ مجھے نثری نظم سے عشق ہے وہ تب سے مجھے گھنجلک باتیں نثری نظم کے انداز میں بڑی روانی اور آسانی سے سمجھانے لگا تھا۔ ایک دن جب ہم شام کے صحن میں لیٹے ہوئے ۔۔۔ صحرائی گرم ہوائوں میں آرام کرنے(رات بسر) کا سوچ رہے تھے۔ کہ نہ جانے کیسے ۔۔۔ اُس کی سوچوں میں نثری نظم اُتر آئی۔ وہ بولا۔۔۔نثری نظم خوب صورت اور دل آویز قدیم صنف ہے۔
یہ عہد الست سے موجودہ دور کے نشیب و فراز تک ، مزاجِ شفق کی دلیلوں کو فکری اساس کی وادیوں میں پروان چڑھانے میں لگی رہی ۔ یہ کٹھور اور سنگدل لمحوں کی طرف سے دی جانے والی اذیت سے نڈھال ضرور رہی، لیکن مری نہیں۔ اس کی وسعت...