Sher, Ali
PhD
University of Haripur
Haripur
KPK
Pakistan
2019
Completed
Agricultural Technology
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/11123/1/Ali%20Sher_Agronomy_2019_Haripur_PRR.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725447245
قوانین حدود و قصاص قوانین کی تنفیذ نفاذ کی جب بھی کوئی بات ہوتی ہے تو پاکستان پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ جاتا ہے ۔ اکثر اوقات ان کا دباؤ اتنا شدید ہوتا ہے کہ ہماری طاقتور حکومتیں اور معزز اشرافیہ اس دباؤ کے تحت اسلامیانے کے عمل سے پیچھے ہٹ جاتی ہیں۔ حکومت پاکستان پر بین الاقوامی دباؤ اور اثرات کی متعدد مثالیں دی جا سکتی ہیں، جیساکہ ذوالفقار علی بھٹو کے عہد حکومت میں جب ہماری پارلیمنٹ نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا تھا۔ اس وقت اسمبلی میں یہ بھی طے ہوا تھا کہ شناختی کارڈ میں یہ لکھا جائے گا کہ شناختی کارڈ ہولڈر مسلمان ہے یا غیرمسلم اور اگر غیر مسلم ہے تو عیسائی ہے ، ہندو ہے یا قادیانی ۔ اسمبلی کے اس فیصلے پر1992ء تک عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ جب 1992ء میں نئے شناختی کارڈ بننے لگے اور پرانے کارڈ منسوخ کیے جانے لگے تو حکومت سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ اسمبلی کے اس فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے اور شناختی کارڈ میں مذہب کا خانہ رکھا جائے۔ لیکن بہت سی غیر ملکی طاقتوں اور تنظیموں نے اس کی مخالفت کی اور ان کی طرف سے دباؤ ڈالا گیا کہ شناختی کارڈوں میں مذہب کا خانہ نہ رکھا جائے۔ حکومت نے اس غیر ملکی دباؤ پر اس فیصلہ کوواپس لے لیا۔
پاکستان میں اسلامی قوانین کے نفاذ کے سلسلے میں غیر ملکی دباؤ کا اندازہ اس واقعہ سے بھی لگایا جا سکتا ہے، جس کا پس منظر یہ ہے کہ پاکستان میں توہین رسالت کا قانون(Blasphemy Law) قیام پاکستان کے بعد کا نیا قانون نہیں ہے۔ یہ قانون آج سے بہت پہلےکا بنا یا ہوا ہے۔ انگریزوں کے دور میں 1927ء میں The Criminal Law Amendment Act XX کے تحت انڈین پینل کوڈ 1860ء میں ایک...