Liaqat, Atif
PhD
University of Agriculture
Faisalabad
Punjab
Pakistan
2019
Completed
Food Science & Technology
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/11494/1/Atif%20liaqat%20Food%20TEch%202019.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676726159894
سر زمینِ سیالکوٹ صدیوں کی انسانی تہذیب و تمدن ،ادب و ثقافت اور فنونِ لطیفہ کا عظیم الشان گہوارہ ہے۔اس دھرتی کے تاریخی آثار ایک طویل مدت سے مورخین و ماہرین آثارِ قدیمہ کی دلچسپی کا سامان رہے ہیں۔اب بھی اس کی عظمت رفتہ کے قصے اہلِ تحقیق کو ورطۂ حیرت میں ڈالے ہوئے ہیں۔سیالکوٹ بہت قدیم شہر ہے۔اطہر سلیمی اس کی قدامت کے حوالے سے لکھتے ہیں:
سیالکوٹ کی تہذیب ٹیکسلا او رموہنجو ڈارو کی تہذیبوں کے ہم پلہ ہے۔(۲۴)
اس عظیم شہر کے رخ سے اگر ماضی کی تاریخ کے گہرے پردے کاٹے جائیں تو ہمیں اس کی تاریخی عظمتوں کا اعتراف کرنا پڑے گا۔سیالکوٹ نے قدیم شہر ہونے کی وجہ سے سینکڑوں روشن اورتاریک رخ دیکھے ہیں۔اس شہر کے سینے میں ہندوراجاؤں ،تاتاریوں اور مغلوں کے تاریخی افسانے پوشیدہ ہیں۔اس کے ذرے ذرے میں ہزاروں ہنگامے پنہاں ہیں۔سیالکوٹ کی ابتدائی تاریخ کی ورق گردانی کرنے پر سب سے پہلے ’’مہابھارات‘‘میں ہمیں اس کا ذکر ملتا ہے۔تقریباً پانچ ہزار سال قبل صوبہ پنجاب کے بہادر راجہ پانڈو خان کے بھتیجے راجہ سل نے اس شہر کو تعمیر کروایا تھا۔یہیں اس نے ایک قلعہ بھی بنوایا اور اپنے ہی نام پر اس کا نام سلکوٹ رکھا۔(۲۵)یعنی سل کا قلعہ جو بعد میں بگڑ کر سیالکوٹ کے نام سے مشہور ہوا ۔اس ضمن میں آتش لدھیانوی رقمطراز ہیں:
یہ راجہ سیاذات کا تھا۔ کہتے ہیں کہ اپنی ذات کی نسبت سے اس جگہ کا نام سیالکوٹ رکھا۔(۲۶)
جیسا کہ اوپر ذکر ہوا ہے کہ اس شہر کا ذکر ہندوؤں کی مذہبی کتب ’’مہابھارت‘‘ اور’’یران ‘‘ میں بھی آیا ہے۔محمد دین فوق نے بھی اس سلسلے میں لکھا ہے:
اس زمانے میں سیالکوٹ کانام شاکل...