Shahid, Dr. Abubaker
PhD
University of the Punjab
Lahore
Punjab
Pakistan
2010
Completed
Natural Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/1643
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676726973187
خواجہ غلام السیدین
افسوس ہے کہ خواجہ غلام السیدین بھی دنیا سے رخصت ہوگئے، ان کی موت علمی دنیا کا اندوہناک حادثہ ہے، وہ علی گڑھ کی بہترین پیداوار اور اس کا مثالی نمونہ تھے، اﷲ تعالیٰ نے ان میں علم و فضل، فکر و نظر، تقریر و تحریر، تالیف و تصنیف بہت سے کمالات جمع کردیئے تھے، اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں ان کو بڑی قدرت تھی، تعلیم کے ماہر خصوصی تھے، ان کے خیالات میں گہرائی کے ساتھ بڑا اعتدال و توازن تھا اور وہ مغربی تعلیم اور مشرقی تہذیب کا سنگم تھے، وہ نئے دور کی پیداوار تھے اور جدید علوم و افکار میں مہارت کے ساتھ راسخ العقیدہ مسلمان بھی تھے، ان کے دل میں اپنے مذہب و ملت کا درد تھا، اگرچہ بعض مسائل میں وہ جدید خیالات سے متاثر تھے، لیکن اسلام کی ترجمانی کا پورا حق ادا کرتے تھے، انھوں نے قلم و زبان دونوں سے مذہب و ملت کی خدمت انجام دی، ان کو ہندوستان اور اس کے باہر بڑے بڑے علمی اعزاز حاصل ہوئے اور مختلف علمی، تعلیمی، مذہبی اور ادبی موضوعات پر انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں تصنیفی یادگار چھوڑیں، ان کی تصانیف بڑی فکر انگیز ہیں، اﷲ تعالیٰ ان کی مغفرت اور دنیا کی طرح آخرت کی سربلندی سے بھی سرفراز فرمائے، یوں تو آئے دن موتیں ہوتی رہتی ہیں، مگر جب کوئی معاصر اور ہم عمر اٹھتا ہے تو اپنا وقت بھی قریب نظر آتا ہے۔
بہت آگے گئے باقی جو ہیں تیار بیٹھے ہیں
(شاہ معین الدین ندوی، جنوری ۱۹۷۲ء)