Wali, Kousar Khush
Professional Development Centre, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2013
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727916874
خواجہ حسن نظامی
افسوس ہے کہ گذشتہ مہینہ ہندوستان کے نامور بزرگ خواجہ حسن نظامی نے ۷۷ سال کی عمر میں انتقال کیا، ان کی جیسی جامع الحیثیات شخصیتیں مدتوں میں پیدا ہوتیں ہیں، وہ ایک خاندانی اور صاحبِ نسبت صوفی، صاحبِ طرز ادیب، ذہین و ماہر نفسیات داعی، کامیاب تاجر، غرض تنہا ایک دنیا اور دلّی کی تہذیب و شرافت کی یادگار تھے، انہوں نے اپنی محنت اور خداداد ذہانت و قابلیت اور سوجھ بوجھ سے نہایت معمولی حالت سے جس قدر ترقی اور شہرت و ناموری حاصل کی، اس کی مثالیں کم ملتی ہیں ان کا طرز انشاء نہایت سادہ مگر دلنشین اور سہل ممننع کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے بہت چھوٹی چھوٹی اور حقیر چیزوں پر جیسے مفید، دلچسپ، سبق آموز اور نتیجہ خیز مضامین لکھے وہ ان ہی کا حصہ ہے، ان کے مضامین کے کئی مجموعے شائع ہوچکے ہیں، ان کی تصانیف کی تعداد سیکٹروں سے متجاوز ہے ، موضوع کا اتناتنوع اور نشیب و فراز مشکل ہی سے اردو کے کسی مصنف کے مضامین اور کتابوں میں مل سکتا ہے، ان کی تصانیف میں غدردہلی کے افسانوں کا سلسلہ شاہکار کی حیثیت رکھتا ہے، انہوں نے درجنوں اخبارات اور رسالے نکالے، ایک زمانہ میں ان کے زیرپرستی نکلنے والے رسالوں کی سارے ہندوستان میں دھوم تھی، ان کے بہت سے شاگرد اور تربیت یافتہ اڈیٹر اور صاحبِ قلم بن گئے،اس لیے اردو زبان کی خدمت کے اعتبار سے وہ اس دور کے اساطینِ اردو میں تھے۔
ان کے ہر کام میں جدت و ذہانت نمایاں تھی، اور ان کی کامیابی کا سب سے بڑا سبب ان کا یہی وصف تھا، ان کے مریدوں اور عقیدت مندوں کا دائرہ نہایت وسیع تھا، جس میں ہندو، مسلمان، سکھ اور امراء و والیانِ ریاست سب داخل تھے، ایک زمانہ میں انہوں نے...