Mir, Shah Izat
Professional Development Centre, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2016
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727917603
آہ! مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ
یہ بات کس طرح دل میں اتاری جائے کہ عالم اسلام کی سب سے زیادہ معتبر اورمعروف ومشہور شخصیت حضرت مولانا سید ابوالحسن ندوی اب اس دنیا میں نہیں رہے ہیں، وہ۳۱/دسمبر۱۹۹۹ء کوانتقال فرماگئے ہیں۔ اناﷲ واناالہ راجعون۔ یہ بات اب بات نہیں رہی ہے حقیقت ہوچکی ہے اورحقیقت کوکسی بھی طرح جھٹلایا نہیں جاسکتاہے اورجب یہ حقیقت ہے کہ حضرت مولاناسید ابوالحسن علی ندوی اس دنیا سے ہم سب کو چھوڑ کرچلے گئے ہیں توہمارے لیے رونے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں رہاہے۔رونا اس لیے ہے کہ اس دنیا میں ایک وہ ہی ہستی ایسی بچی تھی جوصرف اورصرف اسلام اورانسانیت کے لیے مستعد عمل تھی۔ جس نے اپنی پوری حیات میں اپنے لیے کچھ نہ پا کرپوری انسانیت کے لیے سب کچھ کیا، اپنی تمام ترتوانائیوں کواسلام کی سربلندی اورانسانیت کی بہتری و فلاح کے لیے صرف کیا۔مولانا سید ابوالحسن علی ندوی کے انتقال کوہم بیسویں صدی کاسب سے بڑا المیہ ہی کہیں گے۔اس پرفتن ماحول میں وہ شرافت میں یکتاتھے، انسانیت میں منفرد تھے، اخلاق وتہذیب اورتمدن عالم انسانیت کے لیے فقید المثال تھے، رواداری ووضعداری میں ان کی زندگی ایک نمونہ تھی، تقویٰ وطہارت میں انہیں امتیازی خصوصیات حاصل تھیں۔ سادگی ان کااوڑنا بچھونا تھی، دوسروں کے لیے ان کے یہاں سب کچھ تھا ضرورت مندوں،حاجت مندوں کے لیے وہ بادشاہ تھے، لیکن اپنے لیے وہ کچھ نہ تھے انہوں نے اپنی زندگی کو دوسروں کی خدمت، انسانیت کی فلاح اوراسلام مذہب کی آبیاری کے لیے وقف کررکھا تھا۔ وہ اپنے آپ میں ایک انجمن تھے ان میں اسلامی تعلیمات کی صحیح معنوں میں تمام ہی خصوصیات تھیں۔ان کی ہربات میں اسلامیت جھلکتی تھی۔ وہ دورصحابہؓ کی تمام خصوصیات و اچھائیوں اورخوبیوں کے حامل تھے۔
ان کی وفات سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ انسانیت کی...