Nizamuddin,
Institute for Educational Development, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2007
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727971199
مولانا محفوظ الرحمن نامی
افسوس ہے کہ ایک طویل علالت کے بعد گذشتہ مہینہ مولانا محفوظ الرحمن صاحب نامی نے وفات پائی مرحوم ایک ممتاز عالم دین، خوش بیان واعظ اور عملی انسان تھے، انھوں نے مسلمانوں کی بڑی مفید علمی تعلیمی اور ملی خدمات انجام دیں، وہ سیاسی خیالات میں قوم پرور تھے، اور ان کا اتنا اثر تھا کہ لیگ اور کانگریس کے اختلاف کے شباب کے زمانہ میں اسمبلی کے انتخاب میں مسلم پارلیمنٹری بورڈ کے ٹکٹ پر لیگ کے امیدوار کے مقابلہ میں کامیاب اور شعبۂ تعلیم میں پارلیمنٹری سکریٹری مقرر ہوئے، لیکن وہ ایک دیندار اور باحمیت مسلمان تھے، اس لیے زیادہ دنوں تک حکومت کے ساتھ نہ چل سکے اور ایک مذہبی معاملہ میں ان کو اس عہدے سے الگ ہونا پڑا، درس و تدریس سے بھی ان کو ذوق تھا، نورالعلوم کے نام سے انھوں نے بہرائچ میں عربی کا ایک مدرسہ بھی قائم کیا تھا، نئے نظام تعلیم میں ان کو مسلمان بچوں کی تعلیمی مشکلات کا ذاتی تجربہ ہوچکا تھا، اس لیے پارلیمنٹری سکریٹری کے عہدہ سے الگ ہونے کے بعد وہ ہمہ تن مسلمان بچوں کی مذہبی تعلیم کی جدوجہد میں لگ گئے، اور درس قرآن کا ایک سلسلہ مرتب کیا جس سے بہ یک وقت ابتدائی عربی، ترجمہ قرآن اور اردو زبان تینوں کی تعلیم ہوجاتی تھی، یہ سلسلہ بہت مقبول ہوا، اور مولانا نے اس کی تبلیغ و اشاعت کے لیے ہندوستان بھر کا دورہ کیا اس غیر معمولی محنت سے ان کی صحت خراب ہوگئی اور ان پر فالج کا حملہ ہوگیا، اور سات آٹھ سال صاحب فراش رہنے کے بعد ۲۰؍ نومبر کو انتقال کیا، اﷲ تعالیٰ ان کی خدمات کو قبول اور ان کو اپنی رحمت و مغفرت سے سرفراز فرمائے۔ (شاہ معین الدین ندوی، دسمبر ۱۹۶۳ء)