Shah, Fardad Ali
Institute for Educational Development, Karachi
Mphil
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2018
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728076531
رام لعل نابھوی
قارئین معارف اور اردو کے شیدائیوں کو جناب رام لعل نابھوی کے انتقال کی خبر سن کر بڑا دکھ ہوگا، وہ ہندوؤں کی اس نسل سے تعلق رکھتے تھے جو اردو کو اپنی زبان اور مسلمانوں سے زیادہ اس پر اپنا حق سمجھتی تھی، وہ کہتے تھے کہ نہ زبان کا کوئی مذہب ہے اور نہ اس پر کسی قوم اور گروہ کی اجارہ داری ہے۔
پروانہ چراغِ دیر و حرم نہ داند
رام لعل صاحب بڑے زود نویس تھے مگر ان کا قلم پختہ اور منجھا ہوا تھا اور وہ موزوں طبع بھی تھے خاکہ و مزاح نگاری میں ان کو زیادہ کمال حاصل تھا لیکن ان کا اصل میدان تلاش و تحقیق تھا، پچھلے کئی برسوں سے معارف میں ان کے مضامین برابر شایع ہورہے تھے، اپنی اس کدو کاوش سے وہ یہ بتانا چاہتے تھے کہ ہندوؤں کے پُرکھوں نے اردو ہی نہیں فارسی اور عربی کی بھی مفید خدمت انجام دی ہے اور مسلمانوں کے بزرگوں کی خدمات برج بھاشا اور سنسکرت میں کم نہیں ہیں۔
ہندو مذہب میں راسخ العقیدگی کے باوجود وہ مسلمانوں سے بغض و نفرت نہیں کرتے تھے، دوسرے شریف ہندوؤں کی طرح انہیں بھی بابری مسجد مسمار کیے جانے پر بڑا دکھ تھا مگر وہ کہتے تھے کہ بعض مسلمانوں نے بھی مندر توڑے ہیں اس لیے ان واقعات کو بار بار دہرانے سے زخم ہرا ہوگا۔
دل میں درد مندی، طبیعت میں شرافت، مروت اور انکسار تھا، ایک بار لکھنؤ میں ملاقات ہوئی تو ان کی ان خوبیوں اور علم و ادب سے شغف و انہماک کا اندازہ ہوا، مجھے لے کر کئی کتب خانوں اور کتابوں کی دوکانوں پر گئے اور جلدی جلدی کچھ نوٹ تیار کیا، اس پر متاسف تھے کہ وقت کی تنگی کی وجہ سے میرے ساتھ ندوہ...