Irfan Ali
Department of Management Sciences
Mphil
National University of Modern Languages
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2016
Management Sciences
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728807391
مولانا شیخ محمد عالم بدر میرٹھی
افسوس ہے ہماری بزمِ انوری کی ایک اورشمع فروزاں بُجھ گئی یعنی حضرت الاستاذ مولانا محمدانور شاہ الکشمیریؒکے تلمیذِ رشید اورہمارے دیرینہ رفیقِ کار اورساتھی مولانا الشیخ محمدبدر عالم میرٹھی نے گزشتہ ماہ کے آخری ہفتہ میں تین برس کی مسلسل اور شدید علالت ومعذوری کے بعد مدینہ منورہ میں وفات پائی۔ مولانا کے والد ماجد پولیس کے افسرِ اعلیٰ تھے۔ مگران کی نیکی اور دین داری کایہ عالم تھا کہ اس ملازمت کے باوجود انھوں نے بیٹے کوعربی ودینی تعلیم کے لیے سہارنپور بھیجا، وہاں سے فارغ ہو کر مولانا دیوبند آئے اورحضرت الاستاذ کے درسِ بخاری میں شریک ہوکرکئی سال مسلسل سماع کیااور درسی تقریریں قلمبند کیں۔ علاوہ ازیں حضرت شاہ صاحب کی خدمت میں صبح وشام یوں بھی حاضر رہتے اور برابر علمی استفادہ کرتے رہتے تھے۔ اسی زمانہ میں مختلف علوم وفنون کے اسباق آپ کے سپرد ہوگئے۔ مولاناکی استعداد بڑی پختہ اوران کاذوق ہمہ گیرتھا۔منطق، فلسفہ، ادب، حدیث اور فقہ، ان میں سے ہر مضمون کی کتاب اس طرح پڑھاتے تھے کہ گویا وہ ان کا کوئی خاص فن تھا۔۲۸ء میں حضرت شاہ صاحب اپنی جماعت کے ساتھ ڈابھیل گئے تومولانا بھی اس جماعت کے رکن ِرکین تھے۔ وہاں انھوں نے نہایت محنت اور توجہ سے بڑی سے بڑی کتابوں کا درس دیا۔ لیکن حضرت الاستاذسے استفادہ کی تشنگی کم نہیں ہوئی،بلکہ اُس میں روز بروز اضافہ ہوتا اور یہ مس ِ خام کندن بنتا رہا۔ یُوں بھی وہ حضرت الاستاذ کے عاشق تھے۔صورت کے بھی اور سیرت کے بھی! ان سب چیزوں کا مجموعی اثر یہ ہواکہ حضرت الاستاذ کے ہزاروں شاگردوں میں بڑے بڑے نامور علماء وفضلاء بھی ہیں اورمحققین واساتذہ بھی، لیکن خاص فن ِ حدیث میں جوجامعیت اورکمال (مولانا محمدیوسف بنوری کو مستثنیٰ کرکے) مولانا کے حصہ میں آیا وہ کسی...